بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان بیبگر بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہمارے سرمچار کل صبح پنجگور کے علاقے پیرے جہلگ میں معمول کے گشت پر تھے کہ پاکستان فوج کے ملٹری انٹیلجنس (ایم آئی) کے سربرائی میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے دو گاڑیوں کے قافلے نے ہمارے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی جہاں سرمچاروں نے بہتر حکمت عملی اپناتے ہوئے ریاستی کارندوں کے ایک گاڑی کو اپنے گھیرے میں لیکر ان پر جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ کارندے موقع پر ہلاک ہوگئے جس کے بعد دوسرے کارندوں کے ساتھ ایک طویل جھڑپ شروع ہوئی جہاں ان کو فورسز کی مدد حاصل تھی، طویل جھڑپ کے بعد فورسز کو پسپائی اختیار کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ حملے کی زد میں آنے والے ریاستی کارندوں کی گاڑی کو ہمارے سرمچاروں نے آگ لگادی اور ان کے ہتھیار ضبط کرلیے۔ کل کے حملے میں ہلاک ہونے والے ریاستی کارندوں کی شناخت خلیل ولد حاجی بلال سکنہ تسپ پنچی، داود ولد یاسین سکنہ دزناپ، حمزہ ولد غلام جان سکنہ دزناپ، امان اللہ ولد غلام جان سکنہ دزناپ، شعیب ولد واحد سکنہ دزناپ کے ناموں سے ہوئی جو ایم آئی کارندہ مہیم سوروانی اور حاجی عاقل سوروانی کے سربراہی میں گذشتہ کئی سال سے قومی تحریک کے خلاف سرگرم عمل تھے جہاں معمولی مراعات کیلئے انہوں نے بلوچ فرزندوں کو شہید کیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ہلاک ہونے والے تمام کارندے مئی 2020 کو پروم میں ہونے والے جھڑپ میں شامل تھے جہان بی ایل ایف کمانڈر میجر نورا پیرک ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے ل۔ اس گروہ کے کارندے ریاستی سرپرستی میں چوری، ڈاکہ زنی اور غریب عوام کے عصمت دری میں بھی ملوث رہے ہیںز ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ان ریاستی دلالوں کو معاشرے میں عبرت کا نشانہ بنائیں گے جوہ معمولی مراعات اور مفادات کے حصول کیلئے قومی تحریک کے خلاف مسلح ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اس طرح کی کاروائیاں آزادبلوچستان کی قیام تک جاری رہینگے۔