دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فرنیٹر کور 150 ونگ سبی کے چیک پوسٹ پر ہفتے کی شب نامعلوم افراد نے حملہ کیا- علاقے میں گذشتہ رات سے فوجی آپریشن جاری ہے۔
حکام نے تاحال حملے کے نتیجے میں ایف سی کے دو اہلکاروں صوبیدار منیر اور سپاہی بشیر کے شدید زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم علاقائی ذرائع کے مطابق دیر کافی دیر تک فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنائی دی گئی ہے۔
زخمی اہلکاروں کو طبی امداد دینے کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے –
خیال رہے کہ گذشتہ رات بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت شہر میں دستی بم حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
قبل ازیں دارالحکومت کوئٹہ میں قندھاری بازار میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور آٹھ افراد زخمی ہوئے تھے، دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل پر نصب کیا گیا تھا۔
تربت میں ہونے والے بم حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ بم حملے تین آبادکاروں سمیت ایک فورسز اہلکار ہلاک ہوا ہے۔
سبی میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے جبکہ گذشتہ رات سے سانگان کے گردونواح میں فوجی ہیلی کاپٹروں کی گشت جاری ہے اور فورسز کی جانب سے مسلسل مارٹر گولے فائر کیے جارہے ہیں۔
حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔