تمپ: فورسز کا گھروں پر چھاپہ، 6 افراد لاپتہ، لواحقین کا فورسز کیمپ کے سامنے دھرنا جاری

728

بلوچستان کے ضع کیچ کے علاقے تمپ میں پاکستانی فورسز کی زیادتیوں کے خلاف کلاھو اور سرنکن میں عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ایف سی کیمپ کے سامنے دھرنا دیا۔

تمپ کے علاقے کلاھو اور سرنکن سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں مرد و خواتین اور بچوں نے منگل کو سخت احتجاج کرتے ہوئے ایف سی کی کیمپ کے سامنے دھرنا دیا۔

مظاہرین نے کہا کہ فورسز کے اہلکار آئے روز گھروں میں گھس کر لوگوں کو تنگ کرتے ہیں اور ان کے بچوں کو ماورائے آئین و قانون لاپتہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ رات بھی اہف سی کی بھاری نفری نے آکر ہمارے گھروں پر چھاپہ مارا اور اس دوران ہمارے چھ بچوں کو اٹھاکر لاپتہ کیا جن کے بارے میں ہمیں تاحال کوئی معلومات نہیں دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان افراد میں ساری ولد براہیم، عارف ولد رحیم جان، مصدق ولد رحیم جان، لطیف ولد محمد، شیراز ولد اسماعیل اور عظیم ولد نزرت شامل ہیں جنہیں لاپتہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کیا جائے اگر وہ مجرم ہیں اور ان کے ثبوت موجود ہیں تو عدالتوں میں ثبوت پیش کیے جائیں تاکہ عدالت اپنی طرف سے انصاف کے تقاضے پورا کرے، اگر اس طرح لوگوں کو اٹھاکر لاپتہ کردیا جائے تو قانون اور آئین کی روح مجروح ہوتی ہے، بعد ازاں اسسٹنٹ کمشنر تمپ اور ایس ایچ او تمپ نے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش اور ان کے مطالبات مان کر لاپتہ افراد بازیاب کرانے میں کوشش کی یقین دہانی کرائی۔

تاہم مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ کیے گئے افراد کو فوری بازیاب کیا جائے ورنہ وہ تمپ تا تربت شاہراہ پر دھرنا دے کر اسے بلاک کردیں گے۔