کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ کو آج 4496 دن مکمل ہوگئے۔ پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی –
کیمپ آئے وفد سے گفگتو کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چئرمین ماماقدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں مظلوم اقوام سندھی، بلوچ اور پشتون کو مل کر جہدو جہد کرنا چاہیے –
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستانی مظالم پر عالمی اقوام کی خاموشی مایوس کن ہے، اقوام عالم و انسانی حقوق کے اداروں کے بلوچستان میں جاری مظالم پر خاموشی سے ریاست پاکستان کو بلوچ جبری گمشدگیوں کور مزید جواز فراہم کیا جارہا ہے –
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ قابض پاکستان اپنی پوری طاقت سے بلوچ پرامن جہدو جہد کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہمارے شہداء کے خون کے بدولت آج بلوچ قومی تحریک مضبوطی کے ساتھ قائم ہے اور آگے کی جانب رواں ہے-
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے گماشتوں کے ذریعے بلوچستان کے مسئلہ کو یہاں کے عوام کے احساس محرومی سے جوڑ کر نظریاتی کارکنان کے جہدو جہد کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش کرتا ہے تاہم بلوچ شہداء نے اپنی جان ایک عظیم مقصد کے لئے قربان کئے مراعات کے لئے نہیں –
ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان کے ظلم کے شکار مظلوم اقوام سندھی بلوچ پشتون کو ملکر اپنے شہداء کے جہدو جہد کو دنیاء کے سامنے لاکر پیش کرنا ہے اور انکے جہد کو منزل تک پہنچانا ہے –