مارگٹ میں پاکستانی فورسز پر بم حملہ، 1 اہلکار ہلاک

381

بلوچستان کے علاقے بولان میں گذشتہ روز نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کو بم حملے میں نشانہ بنایا۔

ٹی بی پی کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بولان کے علاقے مارگٹ میں فورسز اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جہاں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار کلئررینس میں مصروف میں تھے کہ ان پر دھماکہ ہوا۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک اہلکار کے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ لکی مروت ضلع سے تعلق رکھنے والے سپاہی انعام اللہ راستے پر نصب کیے گئے دیسی ساختہ بم کو ہٹاتے ہوئے ہلاک ہوا۔

گذشتہ روز پاکستانی فورسز پر بلوچستان میں ہونے والا یہ تیسرا حملہ تھا۔

قبل ازیں دارالحکومت کوئٹہ میں کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں پولیس اسکواڈ کے قریب دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس کے مطابق دھماکا نواں کلی بازار میں ہوا، جہاں معمول کے مطابق ایگل اسکواڈ گشت پر موجود تھا۔ حکام کے مطابق دھماکا خیز مواد موٹر سائيکل ميں نصب کیا گیا تھا، جسے ٹائم ڈيوائس کے ذریعے اڑایا گیا۔ دھماکا خیز مواد 4 کلو گرام کا تھا، جس میں بال بیئرنگ بھی شامل تھے۔

کوئٹہ میں ہونے والے بم حملے کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم یونائیٹڈ بلوچ آرمی نے قبول کی ہے۔

ایک اور حملہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز پر ہوا جس میں دو اہلکاروں ہلاک ہوئے۔ آئی ایس پی آر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بیان میں دعویٰ کیا کہ فورسز نے تربت کے گردونواح میں شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر علاقے میں خفیہ آپریشن کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ فورسز کی جانب سے گھیرے جانے کے بعد فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں مسلح افراد کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، فائرنگ کے تبادلے میں دو سپاہی ضلع سرگودھا کے رہائشی رمضان اور ضلع سوابی کے لانس نائیک لیاقت اقبال ہلاک ہوئے۔

مذکورہ علاقے بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں متحرک ہیں تاہم علاقائی ذرائع سے مسلح آزادی پسندوں کے جانی نقصانات کے حوالے سے کوئی خبر موصول نہیں ہوسکی ہے جبکہ حملے کی ذمہ داری بھی تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔