جامعہ سے ساتھی طلباء کی جبری گمشدگی کے خلاف جامعہ بلوچستان کے احاطے میں طلباء کا دھرنا جاری ہے، دھرنے کو چھ دن مکمل ہوگئے۔
دھرنا مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ساتھی طلباء منظرے عام پر نہیں لائے جاتے دھرنا جاری رہیگا۔
بلوچستان یونیورسٹی سے رواں ماہ کے شروع میں جبری گمشدگی کے شکار دو طالب سہیل بلوچ، فصیح بلوچ کے جبری گمشدگی و جامعہ انتظامیہ کے رویہ کے خلاف طلباء نے جامعہ میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کرکے یونیورسٹی کے داخلی گیٹ پر دھرنا دے کر جامعہ کو کسی بھی قسم کے سرگرمی کے لئے معطل کردیا تھا –
چار روز جاری رہنے والے دھرنے سے حکومتی وفد کا مزاکرات جاری رہا تاہم چار روز بعد طلباء نے جامعہ کے مرکزی دروازے سے اپنے دھرنے کو جامعہ کے اندر ایڈمنسٹریشن کے دفتر کے سامنے منتقل کردیا ہے –
دھرنا مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومتی وفد اپنے وعدے جلد پورے کرے اور لاپتہ طلباء کو منظرے عام پر لاکر انصاف فراہم کرے۔