بلوچستان یونیورسٹی کے بعد دیگر تعلیمی اداروں کو طلباء نے احتجاجاً بند کردیا

161

بلوچستان یونیورسٹی کے بعد بی ایم سی، ڈگری کالج سریاب، پولی ٹیکنیکل کالج اور سائنس کالج کے بھی طلباء نے بلوچستان یونیورسٹی کے طالب علموں سے اظہار یکجہتی کے لئے تعلیمی سرگرمیوں سے بائیکاٹ کردی ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں زیر تعلیم سہیل بلوچ اپنے ایک اور ہم جماعت فصیح بلوچ کے ہمراہ یکم نومبر سے لاپتہ ہے۔

دونوں طالب علموں کی گمشدگی کے خلاف یونیورسٹی کے طلبا نے بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

گذشتہ روز طالب علموں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جامعہ بلوچستان سے طالبعلموں کو لاپتہ کرنے کا مقصد تعلیمی تسلسل میں رکاوٹیں حائل کرنا ہے اور مذکورہ دونوں طالبعلموں کی جبری گمشدگی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

دریں اثنا گذشتہ روز بلوچستان یونیورسٹی کی انتظامیہ نے 10 نومبر سے تمام تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چند ناگزیز وجوہات کی بنا پر جامعہ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو تاحکم ثانی بند رہے گی۔

دوسری جانب لاپتہ ہونے والے طالب علموں کی بازیابی کے لئے طالب علموں کا احتجاج جاری ہے۔