ہوشاپ واقعہ: پنجگور میں احتجاجی مظاہرہ، لواحقین کو انصاف دینے کا مطالبہ

302

پنجگور میں سانحہ ہوشاپ پر سول سوسائٹی اور آل پارٹیز کی جانب سے ریلی اور ڈپٹی کمشنر کو یاداشت پیش کیا گیا، ریلی کی قیادت سول سوسائٹی کے کنوینر حاجی افتخار احمد، ڈپٹی کنوینر گہرام شریف، بی این پی مینگل کے مرکزی ڈپٹی سکریٹری میر نذیر احمد، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی صالح بلوچ، جمیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر حافظ محمد اعظم بلوچ، حاجی عبدالعزیز اور پھلین بلوچ نے کی ۔

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ سانحہ ہوشاپ کے متاثرین روزگار نہیں مانگ رہے بلکہ انصاف اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ گورنر اور وزیراعلیٰ ان کے سامنے سے گزر کر اسلام آباد جاتے ہیں مگر انہیں یہ مظلوم دکھائی نہیں دیتے، مارنے والے طاقتور ہیں اس لیے ان پر ہاتھ ڈالنے سے لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جتنے بھی فوجی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں وہ سب نفسیاتی حوالے سے بیمار ہیں اور ابنارمل اہلکار ہیں اور ان کو یہی تربیت دی گئی ہے وہ صرف لوگوں کو مارنا جانتے ہیں ان میں انسانیت نامی کوئی چیز موجود ہی نہیں وہ اگر اس طرح معصوم بچوں کو بے دردی سے قتل کرسکتے ہیں وہ کسی کو بھی مار سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ فورسز ناصرف ہمیں مار رہے ہیں بلکہ ہم پہ نفسیاتی حملے بھی کررہے ہیں اس کی واضح مثال یہی ہے کہ کوئی شخص جو چوبیس گھنٹے گھوم رہا ہوتا ہے مگر اس کو کوئی ہاتھ نہیں لگاتا مگر جب وہ گھر کو جاتا ہے تو اس کی ماں اور بہنوں کے سامنے اٹھا کر تشدد کا نشانہ بناکر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیاقت نیشنل اسپتال کے رپورٹ کے بعد واقعہ کی اصل نوعیت آشکار ہوئی کہ اس کے اسباب اور وجوہات کیا تھے جس سے یہ بچے شہید اور زخمی ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی ہلاکت مارٹر گولہ سے ہوئی تھی یہ رپورٹ میں واضح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کا مقصد سانحہ ہوشاپ اور دیگر مظلوموں کو انصاف دلانے کے لیے ہیں تاکہ ہماری آئندہ نسلوں کو تحفظ مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس شدیدسردی میں لواحقین انصاف کے لیے سڑکوں پربیھٹے ہیں ظلم کی انتہا ہے مگر اللہ کے پاس ضرور انصاف ہوتا ہے ظالم کے خلاف بغاوت نہ کرنے والی قوم ظلم میں برابر کا شریک ہوتی ہیں

انہوں نے کہا کہ حکومت بچوں کو نہ دفنانے دے رہی ہے اور نہ انصاف کے لیے کوئی ٹھوس اقدام کر رہی ہے۔ عالمی اداروں کی خاموشی بھی معنی خیز ہے پروم میں ڈرائیور کو بے دردی سے قتل کرکے پھر لاش کو ویرانے میں پھینک دیا گیا بلوچ کے بزرگ خواتین بچے طالب علم کوئی محفوظ نہیں ہے پنجگور کے عوام پرامن لوگ ہیں وہ امن چاہتے ہیں۔