ہوشاپ واقعہ کے لواحقین و اظہار یکجہتی کے لئے موجود درجنوں افراد دوسرے روز بھی کوئٹہ میں گورنر ہاؤس کے سامنے لاشوں کے ہمراہ دھرنے پر موجود ہیں۔ ہوشاپ واقعہ میں جانبحق دو بچوں کے لواحقین گذشتہ روز کوئٹہ پہنچے تھے –
دھرنے میں لواحقین کے ہمراہ سیاسی، سماجی و طلباء تنظیموں کے کارکنان احتجاج میں شریک ہیں، جانبحق بچوں کے لواحقین نے اپنے مطالبات حکومت کو پیش کردی ہے –
گونرر ہاؤس کے سامنے لاشوں کے ہمراہ دھرنے پر بیٹھے متاثرین کا کہنا ہے کہ کے حکام ہمارے مطالبات پورے کرے تاکہ ہر مہینے ایک بلوچ مرنے کا سلسلہ بند ہوجائے –
لواحقین نے گذشتہ روز اپنے مطالبات پیش کی تھی جس میں ہوشاپ واقعہ میں ملوث ایف سی اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی، بازاروں سے ایف سی چوکیاں ہٹانے سمیت مختلف مطالبات درج تھے –
جبکہ دھرنے پر موجود لواحقین سے دیگر سیاسی پارٹیوں سمیت بلوچستان نیشنل پارٹی اور جمیعت کے رہنماؤں نے دھرنے کے مقام پر آکر اظہار یکجہتی کی –
دوسری جانب ہوشاپ واقعہ میں جانبحق افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لئے تربت یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے ایک پر امن ریلی بھی نکالی گئی۔