بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اتوار کے روز ملا فاضل چوک پر گوادر کو حق دو تحریک کے سربراہ مولوی ہدایت الرحمان بلوچ اور دیگر نے اپنے مطالبات کو لے کر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر 15دن تک مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو شہر میں تاریخی دھرنا دیا جائے گا –
پریس کانفرنس کے دوران شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی-
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیں یقین دہانی کرائی تھی کہ جلد مطالبات تسلیم کیے جائیں گے تاحال ہمارے ایک مطالبہ کے علاوہ دیگر 14 مطالبات پر عملدرآمد ہونا باقی ہے –
انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد جاری رہے گی کسی چینی کے لیے ہمارے ماہیگر اب سمندر جانے سے نہیں رکھیں گے بلکہ چینوں کو رکنا ہوگا –
خیال رہے کہ گذشتہ مہینے گوادر میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے 15 مطالبات پیش کیے گئے اور آج ک دن صوبائی حکومت کو دیا گیا تھا کہ انکے مطالبات منظور کیے جائیں تاہم آج کے پریس کانفرنس میں گوادر حق دو تحریک کے رہنماؤں نے حکومت کو مزید 15دن کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد تاریخی دھرنا ہوگا –
انہوں نے ایک بار پھر اپنے مطالبات پیش کیے کہ سمندر کو ٹرالر مافیاز سے پاک کیا جائے اور فشریز آرڈیننس 1986 پر عمل درآمد کیا جائے –
ماہیگروں کو آزادی کے ساتھ سمندر جانے دیا جائے اور انٹری ٹوکن اور وی آئی پیز کے نام پر ماہی گیروں کی تذلیل بند کی جائے –
انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے نام پر عوام کی تذلیل بند کی جائے، غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کیا جائے اور گوادر، کوئٹہ اور کراچی جانے شاہراہ پر غیر ضروری چیک پوسٹوں کو ہٹایا جائے –
انہوں نے کہا کہ ایران بارڈر ٹریڈ اور اشیائے خورد نوش کی نقل عمل پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں، ٹوکن سسٹم کا خاتمہ اور ایف سی کا عمل دخل ختم کیا جائے –
آج کے پریس کانفرنس گوادر حق دو تحریک کے رہنماؤں نے اپنے چارٹر ڈیمانڈ کو دوبارہ پیش کرتے ہوئے حکومت کو 15 نومبر تک کو مہلت دی ہے –