دو اکتوبر کو کیچ کے تحصیل بلیدہ میں بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند کے گھر پر پولیس کے چھاپے اور مبینہ پولیس مقابلے اور فائرنگ کے نتیجے میں جانبحق ہونے والے بچے رامز کو ان کے آبائی علاقے بلیدہ میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔
تین دنوں تک لواحقین نے تربت کے شہید فدا بلوچ چوک پر دھرنا دیا، تاہم کوئی اعلیٰ حکومتی وفد نے ان کے مطالبات کے لیے ان سے رابطہ نہیں کیا۔رواں ہفتے کے پہلے روز لواحقین نے میت کے ہمراہ بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ کے ریڈ زون میں پہنچ کر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا۔ بدھ کی شام حکومتی وفد اور لواحقین کے درمیان مذاکرات نتیجہ خیز مرحلے میں پہنچ گئے۔ لواحقین اور صوبائی حکومت کے درمیان کامیاب بات چیت کے بعد کوئٹہ میں جاری دھرنا جمعرات کی رات ختم کردیا گیا۔
دھرنا ختم کرنے کے بعد لاش کوئٹہ سے تربت منتقل کردی گئی جہاں جمعرات کی صبح 11.30 بجے رامز خلیل کو سلو بلیدہ میں سینکڑوں افراد کی موجودگی میں سپردخاک کردیا گیا۔
نماز جنازہ میں بلیدہ اور سلو کے رہائشیوں اور اہلخانہ کے علاوہ تربت و پنجگور سے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔