بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آج مورخہ دس اکتوبر کو حب شہر میں قابض پاکستانی فوج کے آلہ کار شاہد زہری کو ایک بم حملے میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کاروائی بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنل اسکواڈ نے سرانجام دی، دھماکے کے نتیجے میں خفیہ اداروں کا اہم ایجنٹ شاہد زہری ہلاک جبکہ انکی گاڑی تباہ ہوگئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے ایم آئی کا آلہ کارشاہد زہری 2008 سے صحافی کے بھیس میں بلوچ تحریک کیخلاف سرگرم عمل تھا۔ وہ خفیہ اداروں کی جانب سے قائم کردہ مارخور نامی گروپ کی سربراہی کررہا تھا، جس میں پیسوں کی لالچ دیکر عام غریب لوگوں کو بھرتی کرکے ان سے مخبری، بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ کرنے اور ٹارگٹ کلنگ کا کام لیا جاتا تھا۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ مذکورہ گروہ کے ہی ایک اور آلہ کار جلیل زہری کو 26 ستمبر 2018 کو بی ایل اے کے سرمچاروں نے حب میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا تھا۔
جیئند بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ شاہد زہری صحافت جیسے مقدس شعبے کی آڑ میں گوادر سے کراچی شراب اور دیگر منشیات کی سپلائی، جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ ملکر کاروبار کرنے اور معصوم زیر سن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی سمیت دیگر معاشرتی برائیوں میں ملوث تھا جبکہ ان جرائم میں انکو ایف سی کرنل کی مکمل تعاون و حمایت حاصل رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ ہماری تنظیم اظہار رائے اور پریس کی آزادی پر مکمل یقین رکھتی ہے اور ہمیشہ صحافیوں سے مکمل تعاون کیا گیا ہے، لیکن پاکستانی فوج صحافیوں کے بھیس میں اپنے کئی ایجنٹ پریس کلبوں میں داخل کرچکا ہے، جنکا کام ہی بلوچ سیاسی کارکنوں کی نشاندہی کرنا اور بلوچ قومی تحریک کیخلاف متحرک رہنا ہے۔ اس امر سے غیر جانبدار صحافی مکمل آگاہ ہیں۔ ہم صحافی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے پیشے کی حرمت رکھتے ہوئے، اپنے صفوں سے شاہد زہری جیسے کالی بھیڑوں کو خارج کردیں، بصورت دیگر بی ایل اے ایسے تمام قوم و تحریک دشمنوں کا صفایا خود کریگی، چاہے ان عناصر کا تعلق جس بھی رنگ، نسل یا پیشے سے ہو۔