حب شہر بلوچستان کا اہم صنعتی مرکز ہونے کے باوجود تعلیمی محرومیوں کا شکار ہے ۔ بی ایس او

119

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن حب زون کے ترجمان نے کہا ہے کہ حب بلوچستان کا اہم ترین شہر ہے مگر بدقسمتی سے اسکولوں کی حالت زار یہاں بھی بلوچستان کے دیگر علاقوں سے کسی طرح مختلف نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں میں مالکان کی جانب سے طلبہ و طالبات پر مسلسل فیسوں کے اضافہ اور بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنا، معیاری ٹیچرز اور جدید سائنس سسٹمز سے محرومی انتہائی تباہ کن ہے جبکہ چند نجی اسکولوں کی جانب سے اسکول میں موجود طالب علموں کو ہی زور دیا جاتا ہے کہ اپنی کلاس روم کو خود ہی صاف کریں جو کہ قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح طلبہ و طالبات اور ان کے مستقبل کے ساتھ غیر ذمہ دارانہ، غیر سنجیدہ اور ظالمانہ رویے تباہ کن اثرات پیدا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اِن تمام اسکول مالکان کو آگاہ کرتے ہیں کہ ان تمام تر غیر ذمہ داریوں اور سہولیات کی فراہمی پر توجہ دیں اور فیسوں میں کمی کرکے غریب طلباء کو تعلیم حاصل کرنے کا بنیادی حق فراہم کریں ورنہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ایسے عناصر کے خلاف احتجاج کا حق استعمال کیا جائیگا۔