جامعہ بلوچستان میں مافیا کی من مانی کیخلاف احتجاج کیا جائے – بی ایس او

118

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جامعہ بلوچستان میں ایک بار پھر مافیا کرپشن, بدعنوانی حراسمنٹ, تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کیلئے منشیات کلچر کا فروغ اور سرکاری ملازم مافیا اور انتظامیہ کے چند افراد کے ساتھ ملکر ایک دکان کو غیر قانونی طریقے سے کینٹین بنا کر ناجائز تجاوزات پر قبضہ کرکے کینٹین بنایا ہوا ہے۔ جہاں یونیورسٹی ریٹ لسٹ سے زیادہ قیمت میں اشیاء خوردونوش فروخت کرکے غریب طلباء سے پیسے بٹورنے میں لگا ہے۔ جس کے خلاف بی ایس او روز اول سے آواز بلند کر رہا ہے اور جس کی پاداش میں بی ایس او کے کارکنوں پر انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جامعہ بلوچستان میں کرپشن، منشیات کلچر اور ٹھیکیداروں کی من مانی ایکٹ کی پامالی اور طلباء کے ساتھ نا انصافی کے خلاف آواز اٹھانے والے طلباء پر ایف آئی آر درج کیا گیا جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ مافیا کے پشت پناہی میں رہنے والے بک پوائنٹ کینٹین کے مالک فیض اللّٰہ نامی شخص ایکٹ کے تحت سرکاری ملازم نہ کینٹین چلا سکتا ہے نہ ہی کاروبار مگر فیض وہ شخص جوکہ سرکاری ملازم ہونے کے باوجود ڈیوٹی سے غیر حاضر ہوکر کینٹین چلاتا ہے۔ جو کہ یونیورسٹی ایکٹ اور قانون کے مطابق جرم ہے جو ڈی جی ایڈمن ولی رحمنٰ اور کنٹرولر امتحانات عین الدین اور چند پروفیسرز کے ساتھ ملکر کینٹین کے چیزیں مہنگے داموں بھیجنے کینٹین میں جامعہ بلوچستان کے تعلیمی و سیاسی شعور رکھنے والے طلباء کے ماحول کو خراب کرنے کیلئے منشیات کلچر کو پروموٹ کیا جارہا ہے ۔ جس کے خلاف آواز بلند کرنے پر بی ایس او کے کارکنان کو مسلح افراد سے دھمکی اور سیکورٹی ایجنسیز کے نام پر لاپتہ کرنے کی دھمکی بھی دی گئی اور دو روز قبل کینٹین پر موجود کارکنان کو دھمکی دیکر ان پر پر حملہ کیا گیا اور طاقتور مافیا نے الٹا بی ایس او کے کارکنان پر ایف آئی آر کیا گیا۔ ایف آئی آر میں ان طلباء کے نام شامل کیے گئے ہیں اور اپنے چھٹیوں پر اپنے آبائی گاؤں میں تھے جس کے خلاف کل جامعہ بلوچستان میں مافیا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک جامعہ بلوچستان میں مافیا کے کارندوں کو روکا نہیں گیا اور جامعہ بلوچستان میں یونیورسٹی ریٹ کے مطابق کینٹین پر اشیاء خوردونوش بیھچنے اور منشیات کلچر ختم اور کارکنان پر ایف آئی آر ختم نہ کیا گیا تو بی ایس او اس کے خلاف سخت لائحہ عمل طے کرکے پھرپور ردعمل دے گی۔