کوئٹہ میڈیکل طلباء کا مظاہرہ، پولیس کی لاٹھی چارج درجنوں طلباء گرفتار

302

دارالحکومت کوئٹہ میں میڈیکل طلباء کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی میں میڈیکل شعبہ سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی –

میڈیکل طلباء گذشتہ کئی روز سے پاکستان میڈیکل کمیشن ( PMC) کی جانب سے اعلان کردہ انٹری ٹیسٹ این ایل ای کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں-

طلباء مظاہرین کے مطابق این ایل ای PMC کی طرف سے میڈیکل کے بچوں پر بہت بڑا استحصال ہے میڈیکل کالج میں داخلہ کے لئے طلباء کو بہت زیادہ مشکل مراحل سے گزرنا پڑتا ہے میڈکل کالج میں داخلہ کے کے بعد مزید مشکل امتحانات سے گزرنا پڑتا ہے-

مظاہرین نے کہا کہ ہاؤس جاب کے دوران غریب مریضوں کے لئیے خدمت کرنی پڑتی ہے اس کے بعد PMC کا یہ امتحان اپنے ہی اس بنائے ہوئے سسٹم پر چیلنج سے بڑھ کر اور کچھ نہیں جس کا دور دور تک کوئی جواز نہیں بنتا-

بدہ کے روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں طلباء کے جانب سے پی ایم سی فیصلے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا-

کوئٹہ طلباء مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے درجنوں طلباء کو گرفتار کر لیا ہے –

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے مظاہرین پر پولیس تشدد و گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ‏پرامن احتجاج کرنے والے میڈیکل کے طالبعلموں پر لاٹھی چارج اور گرفتاری نہایت ہی تشویشناک ہے-

انہوں نے کہا کہ جہاں ایک جانب پی ایم سی کی نااہلی کے باعث سینکڑوں طالبعلموں کا مستقبل ضائع ہونے کا خطرہ ہے وہیں مطالبات کی شنوائی کے لیے احتجاج کرنے والے طالبعلموں پر تشدد اور گرفتاری غیر آئینی عمل ہے۔

جبکہ بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند نے پولیس کے جانب سے کوئٹہ میں میڈیکل طلباء پر پولیس کی تشدد و گرفتاریوں کی شدید مذمت کی گئی ہے –

بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند نے کہا کہ ‏پولیس کی غنڈہ گردانہ رویہ سے طلباء جدوجہد سے مرعوب نہیں ہونگےاحتجاج کے دائروں کو مزید وسعت دی جائے گی ہم ملک بھر کے طلباء، اساتذہ، سیاسی و سماجی کارکنان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ کوئٹہ پولیس اور بلوچستان حکومت کی ناروا سلوک کے خلاف آواز بلند کریں اور طلباء کی رہائی کا مطالبہ اٹھائیں-