بلوچستان کے ضلع پنجگور سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاکستانی فورسز نے پنجگور کے علاقے گرمکان سے ایک اور شخص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے جسکی شناخت فہیم ولد شاجی حلیم کے نام سے ہوئی ہے۔
مذکورہ نوجوان کو گذشتہ روز پنجگور شہر سے گاڑی میں سوار مسلح افراد نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق اغواء کاروں کا تعلق ریاستی خفیہ ایجنسی اور ڈیتھ اسکواڈ سے تھا۔
بلوچ سیاسی و سماجی جماعتوں کا موقف ہیں کہ بلوچستان میں ریاستی فورسز نے متعدد مسلح جھتے تشکیل دی ہوئی ہے جنہیں حرف عام میں ڈیتھ اسکواڈ کہتے ہیں۔
قوم پرست حلقوں کا کہنا ہے فورسز نے مذکورہ گروہوں کو تحریک آزادی کو کاؤنٹر کرنے کے لئے تشکیل دی ہے اور انہیں مکمل چوٹ دی ہوئی ہے اور وہ چوری، راہزنی سمیت اغواء اور لوگوں کو قتل کرنے میں براہ راست ملوث ہیں۔
حالیہ کچھ وقتوں سے پنجگور میں تیس سے زائد لوگ قتل ہوئے ہیں۔ سماجی حلقوں کا کہنا لوگوں کو مارنے میں براہ راست یہی گروہ ملوث ہے۔
دریں اثناء چار اور پانچ ستمبر کی درمیانی رات کلی قمبرانی کوئٹہ سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے منصور قمبرانی، وسیع قمبرانی، داؤد قمبرانی، زبیر قمبرانی، عزیر زھری، شکیل سمالانی اور شبیر سمالانی بازیاب ہو کر اپنے اپنے گھر پہنچ گئے –
مذکورہ نوجوان شادی کی تقریب میں شریک تھے کہ فورسز کی بھاری نفری نے آکر نوجوانوں کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔