پرامن طلباء کے خلاف طاقت کا استعمال جبر پر مبنی نظام کا عکاسی کرتا ہے – بلوچ یکجہتی کمیٹی

140

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں گذشتہ رات پرامن طلباء و طالبات پر پولیس کی لاٹھی چارج، تشدد، گرفتاری اور جھوٹے ایف آئی آر کے اندراج کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اب طالب علموں کو پرامن احتجاج اور مظاہرہ کرنے کا حق بھی نہیں دیا جا رہا ہے جو پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی اور حکومت بلوچستان کی تشددانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے، بلوچستان میں طالب علم عرصہ دراز سے ایسی پرتشدد رویوں کا سامنا کر رہے ہیں جب بھی طالب علم اپنے جائز مطالبات کی حق میں پرامن احتجاج کا راستہ اپناتے ہیں تو انہیں اسی طرح کے تشدد اور لاٹھی چارج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گذشتہ رات طلباء کے پرامن دھرنے پر پولیس لاٹھی چارج، گرفتاری اور بعدازاں ان کے خلاف جھوٹے کیسز یہ ثابت کرتا ہے کہ بلوچستان میں حکومت عوامی مسائل کو طاقت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے لیکن طاقت کا استعمال کبھی بھی طالب علموں کو ان کے حقوق کی جدوجہد سے دستبردار نہیں کراسکا۔

ترجمان نے کہا کہ میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے طلباء گذشتہ بارہ دنوں سے اپنے جائز مطالبات کے حق میں پر امن احتجاج کررہے ہیں۔ احتجاج کے ابتدائی ایام میں بھی طالب علموں کو دن دہاڑے اسی طرح تشدد کا نشانہ بناکر انہیں لہولہان کیا گیا، مسلسل احتجاج کے بعد کل رات پرامن طور پر دھرنے میں بیٹھے طلباء کو گورنر بلوچستان کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ وہ ان کے مطابات کو پورا کرینگے اور آج بارہ بجے تک نوٹیفیکیشن کو جاری کرینگے مگر مطالبات کو پورا کرنے کے بجائے حکومت اور انتظامیہ نے ملکر طالب علموں پر حملہ کیا۔ اس طرح کے واقعات کا مقصد طالب علموں کو پرامن احتجاج سے دستبردار کرانے کی سازش ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے طالب علموں کے خلاف پولیس کے طاقت کے استعمال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ ان پرامن نوجوانوں کی باتیں سننے ان کے جائز مطالبات کو حل کرنے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے بجائے طلباء پر طاقت کا استعمال باعث تشویش ہے۔ طلباء کے ساتھ پولیس کا یہ رویہ انتہائی غیر زمہ دارانہ اور ناانصافی اور جبر پر مبنی ہے جبکہ دوسری جانب انہیں فوری طور پر رہا کرنے کے بدلے انہیں جیل میں ڈال کر ان کے خلاف جھوٹے ایف آئی آر بنانا تعلیم دشمن عمل کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔

ترجمان نے کہا بی وائی سی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ ان بے گناہ اور معصوم طلباء طالب علموں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کے خلاف بنائے گئے جھوٹے ایف آئی آر ختم کیا جائے اگر حکومت مسلسل اسی طرح غیر زمہ داری کا مظاہرہ کرتا رہا اور طالب علموں کے خلاف جھوٹے ایف آئی آر ختم نہیں کیے گئے تو بلوچستان بھر میں طالب علوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف احتجاج کی کال دینگے۔