بلوچ لاپتہ افراد کیلئے توانا آواز سمجھے جانے والے ماما قدیر بلوچ کی طبیعت ناساز ہے، مختلف حلقوں کیجانب سے ان کی صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔
وی بی ایم پی کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے ٹی بی پی کو بتایا کہ ماما قدیر بلوچ کی صحت گذشتہ چار روز سے خراب ہیں، اس دوران ان کو ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا ہے تاہم تاحال انہیں کسی ہسپتال میں داخل نہیں کیا گیا۔
نصراللہ بلوچ نے بتایا کہ ان کو سینے اور گلے میں تکلیف ہورہی ہے جس کے باعث ان کی خوراک بھی انتہائی کم ہوچکی ہے جبکہ ماما قدیر پہلے ہی سے طویل عرصے سے بھوک ہڑتال کے باعث معدے کے عارضے میں مبتلا ہے جس کے حوالے سے وقتا فوقتا ہسپتال میں داخل بھی ہوئے ہے۔
ماما قدیر بلوچ ایک دہائی کے زائد عرصے سے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کیخلاف آواز اٹھاتا رہا ہے۔ انہوں نے وی بی ایم پی کے کوئٹہ تا کراچی اور اسلام لانگ مارچ کی قیادت بھی کی علاوہ ازیں بیرون ممالک انسانی حقوق کے حوالے سے اجلاسوں میں شرکت کرچکے ہیں۔
کوئٹہ اور کراچی پریس کلب کے سامنے وہ مسلسل لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کی رہنمائی کرتے رہے ہیں۔ ماما قدیر کے صحت کی خرابی پر مختلف مکاتب فکر کے لوگ ان کے جلد صحت یابی کے خیال کا اظہار کررہے ہیں۔