بلوچ ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ اور وکیل خالدہ بلوچ نے سی ٹی ڈی کی جانب سے پہلے سے زیر حراست افراد کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے تناظر میں ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے تمام لاپتہ افراد کے لواحقین سے درخواست کی ہے کہ جن افراد نے اپنے لاپتہ افراد کے کیس وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی تنظیم کے پاس جمع نہیں کی ہے وہ جلداز جلد کیس وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پاس جمع کریں اور اپنے متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر درج کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بار بار لواحقین سے یہی درخواست کرتے آرہے ہیں کہ وہ اپنے پیاروں کے کیس کو رجسٹرڈ کروائیں آج کل ریاست کی جانب سے ایک پالیسی کے تحت سی ٹی ڈی کے نام پہ لوگوں کو جعلی مقابلے میں قتل کرکے یا دہشتگردی کا الزام لگا کر انہیں عدالت میں پیش کررہا ہے، دستاویزات نہ ہونے کے باعث ہمیں بہت مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے سی ٹی ڈی کے خلاف ٹرینڈ چلائیں، ہمیں مزید لاشیں اٹھانا پڑے اور ہم چاہتے ہیں اس حوالے سے پوری قوم اس سازش کے خلاف ہمارا ساتھ دیں۔ اگر آپ لوگ کیس رجسٹرڈ کرواتے ہیں تو ہم باآسانی اس بات کو ثابت کرسکتے ہیں کہ یہ لوگ پہلے سے زیر حراست ہیں انہیں جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جارہا ہے یا انہیں جعلی مقابلے میں ماردیا گیا ہے۔
انہوں نے آخر میں ایک بار پھر لواحقین سے اپیل کی کہ آپ خاموش نہ رہیں اور اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں اور ہمارا ساتھ دیں۔