جسٹس فار شہید شاہینہ شاہین کمیٹی کیچ کی رہنماء معصومہ شاہین نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال گزرنے کہ باوجود بلوچ آرٹسٹ ادیبہ اور ایڈیٹر شاہینہ شاہین بلوچ کے سفاک قاتل شاہی تمپ تربت کے رہائشی “محراب گچکی” کو تاحال گرفتار نہیں کیا جارہا ہے بلوچستان پولیس اور حکومت ہمیں انصاف دینے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں.
انہوں نے کہا کہ 4 اور 5 ستمبر ہفتے اور اتوار کے دن شہید فدا چوک پر “جسٹس فار شہید شاہینہ شاہین کمیٹی” کی جانب سے ایک بھوک ہڑتالی کیمپ لگائی جائے گی اور اس بے دردانہ قتل کو ایک سال گزرنے کے باوجود شہید کے قاتل کو گرفتار نہ کرنے کے خلاف 5 ستمبر کو بھوک ہڑتالی کیمپ کےبعد احتجاجی ریلی نکال کر پولیس تھانہ تربت کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی، سماجی، ادبی تنظیموں، تمام انسان دوست خواتین و حضرات سمیت بلوچ قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاجی کیمپ اور ریلی میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔
یاد رہے کہ بلوچ صحافی اور آرٹسٹ شاہینہ شاہین کو 5 ستمبر 2020 کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ جبکہ لواحقین کی مدعیت میں ان کے شوہر محراب گچکی اور اس کے ساتھی صمید سعید کیخلاف قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی۔
شاہینہ شاہین کے قتل میں نامزد ایک ملزم کو 3 نومبر 2020 گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق نامزد ملزم صمید سعید کو کمرہ عدالت میں گرفتار کرکے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔
ایف آئی آر میں نامزد دوسرا مبینہ مجرم محراب گچکی تاحال فرار اور اشتہاری ہے۔