ترجمان تجابان لیٹریسی سوسائٹی نے ایک بیان گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول ملائی بازار تجابان میں سہولیات کی فقدان اور اسکول کی عمارات کی خستہ حالی پر تشوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گورنمنٹ گرلز پرئمری اسکول ملائی بازار کی بنیاد تقریباً 1993 میں رکھی گئی جو دہائیوں سے تجابان جیسے گاؤں میں طالبات کی تعلیم کا واحد مرکز رہا ہے مگر حکومت بلوچستان اور محکمہ تعلیم کی بے سروکاری کی وجہ سے دہائیوں بعد بھی اسکول بنیادی ضروریات سے محروم ہے، جہاں اس گرمی میں طالبات پانی اور بجلی جیسے بنیادی ضروریات کے بغیر ٹاٹس پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ دہائیوں سے توجہ نہ دینے کی وجہ سے اسکول کی عمارات بھی خستہ حالی کا شکار ہوچکی ہے جو کسی بھی وقت حادثے کا سبب بن سکتی ہے جس کی تمام تر ذمہ دار محکمہ تعلیم بلوچستان اور حکومت بلوچستان ہونگے۔
مزید بتایا گیا کہ تجابان میں کچھ سال پہلے کریم بخش بازار تجابان میں ایک اور گرلز پرائمری اسکول کی بنیاد رکھی گئی مگر ۴ سے ۵ سال گزرنے کے باوجود بھی حکومت وقت اور محکمہ تعلیم کی بے غرضی کی وجہ سے فعال نا ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت بلوچستان سے درخواست کرتے ہیں کے تجابان میں طالبات کی پڑھائی پر حل طلب اقدامات اُٹھا کر مسائل کو سنجیدگی سے حل کریں۔ اگر مسئلے حل نہ ہوئے تو تجابان لیٹریسی سوسائٹی اپنے جائز مطالبات کے حل کیلئے بھرپور احتجاجی تحریک چلائی گی۔