بلوچ یکجہتی کمیٹی ڈی جی خان کی جانب سے 02 ستمبر کو ڈیرہ غازی خان میں سانحہ بواٹہ کے متاثرہ رابعہ بلوچ اور کوئٹہ میں تشدد کے نتیجے میں قتل ہونے والے نوجوان محراب پندرنی سے اظہارِ یکجہتی کے لئے ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کرکے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا.
خیال رہے کہ 17 اگست کو بواٹہ فورٹ منرو میں ایف سی چیک پوسٹ کے قریب نامعلوم افراد نے الہی بخش لغاری کے گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے خاندان کے 3 افراد کو قتل جبکہ تین افراد کو شدید زخمی کیا تھا فائرنگ سے ایک چھوٹی معصوم بچی رابعہ بلوچ بھی زخمی ہوگئی تھی۔
ڈیرہ غازی خان میں ریلی میں شریک شرکا کا کہنا تھا کہ گھر کے قریب ایف سی چیک پوسٹ کی موجودگی کے باوجود اس طرح کا دردناک واقعہ کا رونماء ہونا کئی سوالات جنم دے رہا ہے اور اب تک ملزمان کی کھوج کیلئے کسی بھی طرح کی کوشش نہ کرنا خاندان کے ساتھ ظلم ہے جس کے خلاف کسی بھی طرح خاموشی اختیار نہیں کی جائے گی۔
یاد رہے محراب پندرانی معروف ٹرانسپورٹر اور سدابہار ٹرانسپورٹ کے مالک حاجی دولت خان لہڑی کے ہاں ملازمت کررہے تھے –
محراب پندرانی کے لواحقین کے مطابق محراب پندرانی کو سدابہار ٹرانسپورٹ کے مالکان نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ اپنے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
کمسن بچے محراب کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق انہیں لوہے کے سریے اور ڈنڈوں سے تشدد کیا گیا جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی –
رپورٹ کے مطابق محراب پندرانی کے تمام جسم پر تشدد کیا گیا سینے کی پسلیاں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں-
جس کے ردعمل میں کوئٹہ، کراچی اور اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئی۔