برسلز میں پریس کانفرنس کے دوران یورپین ممالک کے نمائندہ خارجہ امور جوزف بوریل نے طالبان کے ساتھ مشروط تعاون پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر طالبان بنیادی انسانی اور خواتین کے حقوق کا احترام کرنے سمیت افغان سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ کرنے دیں تو یورپی یونین طالبان کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
جوزف بوریل کا کہنا تھا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ ہم طالبان کو تسلیم کرنے جارہے ہیں تاہم خواتین کی حفاظت سمیت ہر چیز کے لیے طالبان سے بات کرنا پڑے گی، طالبان جنگ جیت چکے ہیں لہذا ہمیں ان سے بات کرنا پڑے گی اور کابل انتظامیہ سے جڑے رہنا ہوگا۔
جوزف بوریل نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے سے عالمی جغرافیائی توازن پر گہرا اثر پڑے گا لہذا میں ہمیں اب پاکستان، ترکی، ایران، روس اور چین کے ساتھ مل کر مزید کام کرنا ہوگا۔