بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے علاقے پشکان میں پانی کی قلت اور بجلی بحران کے خلاف خواتین سراپا احتجاج بن گئے –
بدھ کے روز اعلیٰ صبح درجنوں خواتین نے شہر کے دکانوں کو بند کرا کے سڑک پر دھرنا دے کر ہر قسم کا ٹریفک کی روانی معطل کردی –
احتجاجی خواتین کا کہنا ہے کہ گذشتہ مینے کی 15 تاریخ سے علاقے میں بجلی معطل ہے اور پانی کی شدید قلت ہے –
خواتین کے مطابق وہ شدید مشکلات کا شکار ہیں اور پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں –
انہوں نے کہا کہ یہاں ترقی کے دعویدار لوگوں کو پیاسے مارنے پر تلے ہوئے ہیں –
انہوں نے کہا کہ گوادر میں بجلی اور پانی کی صورتحال دیکھ کر دیہی علاقوں میں حالات اس سے بھی ابتر ہیں –
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ترقی کے بلند ترین دعوے پر اگر یہاں کے مقامی لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کیا جائے تو ترقی کا جھوٹا برہم قائم رہے گا –
خیال رہے کہ مکران سمیت بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں گزشتہ دو مہینے سے بجلی اور پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج اور دھرنوں کا ایک سلسلہ جاری ہے –
تاہم حکومتی سطح پر ابتک گوادر اور دیگر علاقوں میں بجلی اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کوئی حکمت عملی سامنے نہیں آیا ہے –