گوادر سے ماہیگیر اتحاد کے جنرل سیکریٹری اور کوئٹہ سے طالب علم لاپتہ

267

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے جمعہ کی شب ماہیگیر اتحاد کے جنرل سیکرٹری جبکہ کوئٹہ سے طالب علم حراست بعد گمشدگی کا شکار ہوگئے ہیں-

ماہیگر رہنماؤں کے مطابق یونس انور پدی زر شیڈ میں دوستوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ مسلح اہلکار انہیں جبری طور پر گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے –

ماہیگروں نے رہنماء کی جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چینی اور غیر قانونی ٹرالرنگ کے خلاف جدوجہد کی پاداش میں یونس کی جبری گمشدگی قبول نہیں کرینگے –

انہوں نے کہا کہ ادارے ہمارے رہنماء کو بحفاظت بازیاب کریں اگر ان کے نظر میں وہ مجرم ہے تو انہیں 24 گھنٹوں میں اپنے کسی عدالت میں پیش کریں –

دریں اثناء کوئٹہ سے فورسز نے تربت کے رہائشی طالب علم نور خان کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے نور خان کی جبری گمشدگی کی اطلاع انکے دوستوں نے دی ہے –

نور خان کو اس سے قبل 2019 میں حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا تھا تاہم بعد میں وہ بازیاب ہوگئے تھے –

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے 18 اگست کو نوشکی سے کوئٹہ آتے ہوئے سریاب کے رہائشی نوجوان شفیح اللہ کو مستونگ کانک کے مقام پر فورسز نے گاڑی سے اتار کر اپنے ہمراہ لے گئے –

یاد رہے اگست کے مہینے میں بلوچستان کے مختلف اضلاع سے دس سے زیادہ افراد کی جبری گمشدگی کے اطلاعات موصول ہوئی ہیں-