امریکی عہدیداروں اور عینی شاہدین نے بتایا کہ کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پیر کے روز کم از کم پانچ راکٹ داغے گئے۔
ایک مریکی عہدیدار نے کہا کہ امریکا کے اینٹی میزائل سسٹم نے ان حملوں کو ناکام بنا دیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ پیر کے روز صبح کی بھیڑ بھاڑ شروع ہونے سے قبل دارالحکومت میں راکٹوں کے گزرنے کی آوازیں سنائی دیں۔
طالبان کے ذریعہ دو ہفتے قبل معزول کردہ افغان حکومت کے انتظامی شعبے سے وابستہ ایک سکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ راکٹ شمالی کابل سے ایک گاڑی سے داغے گئے تھے۔
مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ انہیں بھی ہوائی اڈے کے اینٹی میزائل ڈیفینس سسٹم کی آوازیں سنائی دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سڑ ک پر تیز دھار والے لوہے کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے پڑے ہوئے دکھائی دیے۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کم از کم ایک راکٹ کو مار گرایا گیا۔
شمالی علاقے میں عمارتوں کے اوپر سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ اسی علاقے میں حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈہ واقع ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ایک جلتی ہوئی گاڑی دیکھی جاسکتی ہے۔ جس میں بظاہر جوابی کارروائی کے دوران آگ لگ گئی۔ تاہم ابھی اس طرح کی پوسٹس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔