بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ چودہ اگست کا دن نہ صرف بلوچ قوم بلکہ پوری دنیا کے لئے یوم سیاہ ہے۔ اس دن مغربی طاقتوں نے اپنے مفادات کے لئے ہندوستان کو تقسیم کرکے پاکستان وجود میں لایا، جس نے سات مہینے بعد بلوچستان پر قبضے کرکے ہماری قومی آزادی سلب کرلی۔ برطانیہ کی مداخلت کے باوجود بلوچستان 27 مارچ 1948 تک اپنا وجود اور اقتداراعلیٰ بچانے میں کامیاب رہا۔ چودہ اگست کو ہندوستان کی تقسیم اور پاکستانی وجود کے بعد پاکستان نے فوجی جارحیت کے ذریعے بزور شمشیر بلوچستان پر قبضہ کرلیا۔
ترجمان نے کہا کہ ہندوستان کی مذہبی بنیادوں پر تقسیم نے دنیا، بالخصوص خطہ کی صورتحال کو یکسر تبدیل کردیا۔ پاکستان نے بلوچستان پر قبضہ کرکے ہمیں غلامی کے اندھیروں میں پھینک دیا۔ تب سے یہاں بلوچ نسل کشی جاری ہے۔ آج دنیا جو مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی سے دوچار ہے، اس کے تانے بانے 14اگست 1947سے جاملتے ہیں۔ اس سے پاکستان کی تخلیق کرکے مذہبی جذبات کو بھڑکا کر ہزاروں انسانوں کو قتل کیاگیا۔
انہوں نے کہا بنگالیوں سمیت جو اقوام پاکستان کے قیام میں پیش پیش تھے، ان کے ساتھ پاکستان نے تاریخ کا بدترین ظلم روا رکھا۔ بنگالی قوم خوش قسمت تھے کہ جلد ہی آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن دیگر محکوم اقوام آج تک ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی قبضے کے بعد روز اول سے بلوچ قوم نے مزاحمت کا راستہ اپنایا۔ مختلف نشیب و فراز سے گزر کر آج تک قربانیوں کا سفر جاری ہے۔ بلوچ قوم نے کسی حد تک دنیا کو باور کرایا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کا محور ہے اور پاکستان کے وجود کے ساتھ خطہ اور دنیا میں امن و بھائی چارگی ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا پاکستان نہ صرف بلوچ وطن پر قابض اور بلوچ دشمن ہے بلکہ خطے کے ممالک سمیت پوری انسانیت کا دشمن ہے۔ آج خطے کے ممالک میں دہشت گردی کو پروان چڑھانے میں پاکستان کا ہی ہاتھ ہے۔ ان ممالک کو بلوچ قوم کے ساتھ مل کر مشترکہ دشمن کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنی چاہیئے۔