بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچار تابش عنایت عرف ریحان 29 جولائی کی رات پنجگور میں وطن کی دفاع میں قابض دشمن سے گھمسان کی لڑائی کے بعد شہید ہوگئے۔ بی ایل اے کی اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنل اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) کے رکن سنگت تابش عنایت ایک اہم تنظیمی مشن سرانجام دے رہے تھے کہ پنجگور عیسّئی کے مقام پر قابض پاکستانی افواج اور نام نہاد “ڈیتھ اسکواڈ” سے انکا آمنا سامنا ہوا، جہاں کئی گھنٹوں کی جھڑپ میں دشمن کو خاک چٹوانے کے بعد گولیاں ختم ہونے پر سنگت تابش عنایت نے گرفتاری دینے کے بجائے آخری گولی کے فلسفے کا انتخاب کرتے ہوئے، اپنی آخری گولی خود ہی اپنے جسم میں اتار کر شہادت کے عظیم مرتبت پر فائض ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجگور خدابادان کا رہائشی تابش عنایت عرف ریحان ولد عنایت اللہ 2014 سے بی ایل اے کے ایک جانباز ساتھی تھے، اپنی بے مثال بہادری، ذہانت اور جنگی صلاحتیوں کے باعث آپ کم ہی عرصے میں بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنل اسکواڈ کا حصہ بنے۔ اس دوران آپ پنجگور شہر، گچک اور کیلکور میں اپنے فرائض انجام دیتے رہے اور کئی اہم معرکوں میں دشمن کو شکست دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ تابش عنایت نے آخری گولی کے عظیم فلسفے کا انتخاب کرتے ہوئے تنظیمی راز ہمیشہ کیلئے اپنے سینے میں محفوظ کرلیئے اور دشمن کو پیغام دیا کہ بلوچ کبھی بھی اپنے آزاد وطن کے جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ تابش عنایت کے شہادت کے حوالے سے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد تنظیم کی جانب سے یہ بیان جاری کیا جارہا ہے، سنگت تابش کی شہادت میں ملوث افراد کو جلد ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل اے اور پوری قوم اپنے عظیم شہداء کو ہرگز فراموش نہیں کریگی اور بلوچ شہداء کے لہو کا بدلہ آزاد بلوچستان کے صورت میں لی جائیگی۔