بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جھاؤ میں ایک فوجی اہلکار کے ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ دو اگست کو ضلع آواران کے تحصیل جھاؤ میں سیڑھ کے مقام پر فوجی قافلے کو سیکورٹی دینے کے لیے قائم ایک چوکی میں سرمچاروں نے بارودی سرنگ بچھایا۔ جیسے ہی فوجی اہلکار مورچہ میں داخل ہوئے تو بارودی سرنگ کی زد میں آئے جس سے ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوا اور تین زخمی ہوئے ہیں۔
اسکے بعد پاکستانی فوج نے جھل جھاؤ کے پہاڑی علاقوں میں زمینی فوج کے ساتھ گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے گشت اور آپریشن کے ساتھ بربریت شروع کی ئے۔ آپریشن کا یہ سلسلہ آج بروز جمعرات بھی جاری ہے۔
قابض پاکستانی فوج کے ساتھ مقامی لیویز فورس سرگرم ہے، اور پاکستانی فوج کے لیے اول دستے کا کردار ادا کر رہی ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے بھی لیویز اور پولیس کو تنبہہ کیا ہے کہ وہ قابض پاکستانی فوج کی معاون کاری سے گریز کریں اور بلوچ جہد آزادی کے خلاف قابض ریاست کا ساتھ نہیں دیں۔
لیویز فورسز یا پولیس کو آخری بار کہتے ہیں کہ گر وہ قابض فوج کی معاون کاری سے باز نہیں آئے تو انکے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو پاکستانی فوج کے ساتھ کیا جاتا ہے۔