بلوچستان کے ضلع کیچ میں کورونا وائرس نے سنگین صورتحال اختیار کرلیا، اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت پیدا ہوگئی جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردیا گیا۔
محکمہ صحت کے مطابق ضلع کیچ میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے کیسز میں مثبت کیسز کی شرح ساٹھ فیصد ہے جو پورے پاکستان میں سب سے بدترین صورتحال ہے، اس وقت ٹیچنگ اسپتال سمیت پرائیوٹ اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جبکہ اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کا بھی سامنا ہے۔
کیچ میں کووڈ 19 کی صورت حال کی سنگینی کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر کیچ نے ماڈل اسکول تربت میں ہنگامی ویکسینیشن سینٹر قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فورا ویکسینیشن کرائیں تاکہ اس عالمی وبا کا مقابلہ ممکن بنایا جاسکے، انہوں نے بتایا کہ اس وقت 16 ویکسینیشن سینٹر فعال اور کام کررہے ہیں جبکہ ماڈل اسکول کو ہنگامی سینٹر ڈیکلیئر کردیا گیا جس سے سینٹر کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کیچ نے کہا کہ ضلع کیچ کرونا وائرس کے کیسز کی شرح بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، شہریوں کو اپنی اور دوسرے لوگوں کی حفاظت کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے تمام حفاظتی اقدامات کے ساتھ رہنا چاہیے تاکہ اس کی روک تھام میں کامیابی مل سکے۔
درین اثنا تربت میں کرونا کی خطرناک صورتحال کے پیش نظر ایرانی حکومت نے بارڈر مکمل بند کردیا۔
بارڈر ٹریڈ یونین بلیدہ کےاعلامیہ کےمطابق پاک ایران بارڈر ایرانی حکومت نے کورونا کی وجہ سے بند کردیا ہے۔
ایف سی بلیدہ ذرائع کے مطابق آج ایرانی حکومت کے اعلیٰ بارڈر سیکیورٹی حکام نے ایف سی بلوچستان کے اعلیٰ عسکری قیادت سے کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے باعث پاک ایران سرحد کو ایرانی حکومت کی طرف سےتا حکم ثانی 2 ہفتے کے لیے ہر قسم کی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کردیا ہے۔
ایف سی کا کہنا ہے کہ بلیدہ زاعمران کی جن گاڑیوں کو آج ایف سی بلیدہ کی طرف سے عبدوئی کراسنگ کے لئے شیڈول جاری کیا گیا تھا وہ حضرات آگے بارڈر کی طرف نہ جائیں، نوانو اور واکئی سے ان گاڑیوں کو واپس کر دیا جائے گا۔ گاڑی مالکان اور ڈرائیور حضرات سے گزارش ہے کہ وہ تکلیف سے بچنے کے لیے بارڈر کی طرف نہ جائیں۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ کورونا کی وجہ سے ضلع کیچ کے تحصیل تمپ میں تین خواتین فوت ہوچکے ہیں تاہم ان لوگوں کے نام معلوم نہیں ہوسکے ناہی انتظامیہ کا موقف اس حوالے سے سامنے آیا ہے۔