بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے نصیر آباد ڈویژن کے مختلف اضلاع میں پانی کی قلت و زمینداروں کو پانی کی عدم فراہم کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے میں نیشنل پارٹی، کاشتکار، زمیندار رہنماؤں اور کارکنان سمیت بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے کارکنان شریک ہوئیں۔
مظاہرین کے مطابق نصیر آباد کے مختلف اضلاع میں پانی کی عدم فراہم کے باعث زمینداروں اور مقامی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اس ترقی یافتہ دور میں نصیر آباد و گردنواح میں رہائشی پانی جیسے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
مظاہرین نے نصیر آباد ڈویژن کے زمینداروں اور کاشتکاروں کے حق میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر کچی کینال کی صفائی اور دیگر مسائل حل کرنے کا مطالبات درج تھے۔
نیشنل پارٹی کے اسلم بلوچ کا کہنا تھا کہ نصیر آباد ڈویژن کا ایک نہری علاقہ ہونے کے باوجود پانی سے محروم ہونا یہاں کے حکمرانوں کو نااہلی ظاہر کرتی ہے ناراض بلوچ سے مذاکرات کے دعویدار عام بلوچ کو زندگی کے بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ناکام ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوادر میں پانی کی قلت، شہری ایک بار پھر سڑکوں پر
انہوں نے کہا کہ کسی شہری کو زندگی کے سہولیات سے محروم رکھنا اور زندگی کے سہولیات فراہم نا کرنا اور پھر ہر دور میں بلوچوں کو ناراض کہہ کر مذاکرات کا دعویٰ کرنا اگر یہی صورتحال رہا تو ریاست کے خلاف چھٹی مزاحمت کا مرکز نصیر آباد ہوگا اور کھیرتر کینال کے خشک مٹی سے سرمچار بن کر نکلیں گے۔
مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ کچی کینال کی مرمت کو تیز کرکے مقامی آبادی کو پانی کی فراہمی فوری یقینی بنایا جائے، زمینداروں اور کاشتکاروں کا استحصال نیشنل پارٹی کسی صورت قبول نہیں کریگی۔