پہلی بلوچی فلم “حمل ءُ ماہ گنج” کے ہیرو اور ڈائریکٹر انور اقبال کچھ عرص سے شدید علیل رہنے کے بعد جمعرات کو کراچی میں انتقال کرگئے۔
انور اقبال بلوچ کے اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کردی ہے۔ انور اقبال کی طبعیت ناساز تھی اور وہ کئی روز سے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان کی نمازِ جنازہ بعد نماز عشاء بيت المکرم مسجد ميں ادا کی جائے گی اور ان کی تدفين ميوہ شاہ قبرستان ميں ہوگی۔
انور اقبال کے خاندان کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل ان کی اہلیہ کا بھی انتقال ہوگیا تھا۔
انوراقبال کی سوشل میڈیا پر کچھ عرصے سے ایک تصویر گردش کررہی تھی جس میں وہ اسپتال کے بیڈ پر لیٹے نہایت کمزور لگ رہے تھے۔
انور اقبال نے 1975 میں پہلی بلوچی زبان کی پہلی فلم “حمل ءُ ماہ گنج” بنائی تھی جسے بلوچ قوم پرستوں کے اعتراض اور احتجاج کی وجہ سے ریلیز نہیں کیا جاسکا تھا۔ مذکورہ فلم کو 42 سال کے بعد 28 فروری 2017 کو ریلیز کیا گیا۔
انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن کے در نایاب ڈراموں بشمول شمع اور آخری چٹان میں بھی اپنی بے مثال اداکاری کے جوہر دکھائے اور انڈسٹری میں نام کمایا۔