نہرسوئز میں پھسنےوالا ایورگرین جہاز مالک کےحوالے

140

نہر سوئز (سوئز کنال) میں پھنس جانے والے بحری جہاز کے باعث مالی نقصان کا تنازعہ بالآخر طے پا گیا۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایور گرین نامی تجارتی بحری جہاز کے کئی روز تک پھنسے رہنے کے باعث نہر سوئز کی بندش سے ہونے والے مالی نقصان کا تنازعہ حل کرلیا گیا ہے۔

مصری حکام کا کہنا ہے کہ وہ دنیا کے سب سے بڑے کنٹینر شپ جہاز کو بدھ کے روز چھوڑ دیں گے۔ جہاز کے جاپانی مالک کے ساتھ تاہم اس حوالے سے کتنی رقم میں یہ معاملہ طے پایا ہے، یہ بات نہیں بتائی گئی۔
اس سے قبل مصر کی معروف نہر سوئز میں مال برادر بحری جہاز کے پھنسنے کی وجہ سے دیگر مال بردار بحری جہازوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی تھی۔

واقعہ نہر سوئز میں واقع بندرگاہ کے شمال میں پیش آیا جب ایور گیون جہاز نہر سوئز سے گزرتے ہوئے بحیرہ روم کی جانب گامزن تھا جب جہاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7.40 پر تکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنے توازن اور سمت برقرار نہیں رکھ سکا تھا۔
دنیا کی اہم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 9 ارب ڈالر مالیت کی تجارت متاثر ہوئی، تجارتی نقل و حمل کے نقصان کا تخمینہ 400 ملین ڈالر فی گھنٹہ لگایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ نہر سوئز میں پھسنا مال بردار جہاز کی لمبائی 400 میٹر اور وزن 2 لاکھ 24 ہزار ٹن ہے۔ سوئز کنال اتھارٹی کے مطابق جہاز اس وقت نہر میں پھنسا تھا، جب شدید آندھی اور گرد کے طوفان کے باعث حد نگاہ تک کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔
دیو ہیکل جہاز پھنسے سے نہر سوئز سے گزرنے والے دیگر جہاز بھی پھنس گئے تھے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ نہر کی 150 برس کی تاریخ میں ایسا انوکھا واقعہ پہلی دفعہ دیکھنے میں آیا۔

واضح رہے کہ ایور گرین نہر سوئز میں 23 مارچ 2021 کو پھنسا تھا جیسے 6 روز بعد نکال لیا گیا تھا۔