وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے لاپتہ راشد حسین کے رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے اور گھر والوں پر تشدد اور راشد حسین کے بہنوئی کی جبری گمشدگی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے –
ان خیالات کا اظہار ماما قدیر بلوچ نے وی بی ایم پی کے احتجاجی کیمپ میں کیا۔ بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج کو 4395 دن مکمل ہوگئے۔ نیشنل پارٹی نصیر آباد ڈویژن کے صدر استاد عرض محمد عمرانی اور میر عبدالغفار قمبرانی نے کیمپ کا دورہ کیا۔
ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ ایسے حرکات کا مطلب انہیں اپنے احتجاج سے روکنا ہے، راشد حسین کے گھر والوں پر تشدد اور ان کے رشتہ داروں کی جبری گمشدگی کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز بھرپور آواز اٹھائے گی-
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ راشد حسین کے گھر پر چھاپے کے خلاف کل بروز اتوار چار بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے-
ماما قدیر بلوچ کا مزید کہنا تھا ایمنسٹی انٹرنیشنل اور اقوام متحدہ پاکستان کی بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں پر دباؤ ڈالیں-
ماما قدیر بلوچ نے کوئٹہ میں موجود طلباء دیگر سیاسی و انسانی حقوق کے کارکنان سے کل چار بجے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے کی درخواست کی ہے –