بلوچستان سے جبری گمشدگی کا شکار بلوچ طالب علم رہنماء زاکر مجید بلوچ کی والدہ کا لاپتہ افراد کے لئے قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ آمد پر بیٹے کی بازیابی کی اپیل کرتے ہوئے عید کے روز لاپتہ افراد کے لئے ہونے والے مظاہرے میں شرکت کی درخواست کی۔
لاپتہ طالب علم رہنماء زاکر مجید کی والدہ نے گفتگو میں کہا کہ میرے بیٹے کی جبری گمشدگی کو 12 سال کا طویل عرصہ ہوچکا یے اس تمام عرصے میں نے کوئی خوشی نہیں دیکھی اور میری طرح دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین بھی اسی اذیت میں زندگی گزار رہے ہیں-
زاکر مجید کی والدہ نے کہا کہ ہر سال خوشیوں کے تہوار کے روز لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی جبری گمشدگیوں کے خلاف سراپا احتجاج رہتے ہیں لیکن انہیں سننے والا کوئی نہیں-
انہوں نے کہا کہ زاکر مجید و اسکے دوست زاہد کرد، شبیر بلوچ طالب علم تھے، اپنے حقوق کی بات کرتے تھے، لاپتہ افراد کو منظر عام پر لاکر انکے لواحقین کی خوشیاں لوٹائیں۔ وزیر اعظم و وزیر اعلی سمیت گورنر بلوچستان سے میری درخواست ہے کہ وہ ہمارے پیاروں کے بارے ہمیں آگاہ کریں –
لاپتہ طالب علم رہنماء زاکر مجید کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان 12 سالوں کی عیدیں ماتم زدہ ماحول میں گزاری ہے اب حکمران بتائے آنے والے مزید کتنے عیدیں اس حالت میں گزارینگے بااختیار ادارے لاپتہ افراد کو منظرے عام پر لاکر انصاف کا موقع فراہم کریں –
زاکر مجید کی والدہ نے کوئٹہ میں موجود تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے عید کے روز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ہونے والے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے کی درخواست کی –