جسقم چیئرمین صنعان خان قریشی 50 کارکنان سمیت رہا

686

جسقم چیئرمین صنعان خان قریشی سمیت بحریہ ٹاؤن حملہ کیس کے الزام میں قید دیگر 147 کارکن کراچی کی لانڈھی جیل سے ضمانت منظور ہونے کے بعد رہا ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق 6 جون 2021 کو ملیر میں بحریہ ٹاؤن کے سامنے دیئے دھرنے کے بعد سندھ کی مقبول قوم پرست جماعت جیئے سندھ قومی محاذ کے چیئرمین صنعان خان قریشی سمیت 200 سے زائد قوم پرست کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ سندھ کی دیگر قوم پرست جماعتوں کے رہنماوں اور 10 ہزار سے زائد سیاسی کارکنان کو دہشتگردی کے مقدمات میں روپوش قرار دیا گیا تھا۔

گرفتار رہنماوں اور کارکنان پر بحریہ ٹاون کے مین گیٹ اور دیگر بلڈنگ پر حملہ اور آگ لگانے کے 28 کیسز دائر کیئے گئے تھے۔ جن میں ضمانت ہونے کے بعد آج جسقم چیئرمین صنعان خان قریشی سمیت 50 کارکنان کو رہا گیا ہے جبکہ کورٹ کا وقت ختم ہونے کی وجہ سے دیگر کارکنان کے رلیز آرڈر عید کے بعد جارے کیئے جائیں گے۔

رہائی کے موقع پر لانڈھی جیل کے گیٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جسقم صنعان خان قریشی نے کہا کہ ہم سندھ کے عشق اور جدوجہد کرنے کے گناہ میں قید تھے، سندھ اس وقت مشکل صورتحال سے گذر رہی ہے، جس صورتحال سے نکلنے کے لیئے سارے سندھی قوم کو مشترکہ ہو کر سوچنا پڑے گا بحریا کیس میں میرے اور تمام کارکنان کی آزادی کے لیئے جدوجہد کرنے والے سارے لوگوں کا شگر گذار ہوں ۔

انہوں مزید کہا کہ ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ جدوجہد جاری رہے گی۔”