کیچ کے تحصیل تمپ میں مسلح افراد گھر میں گھس کر سوئی ہوئی عورت کی پندول کاٹ کر نقدی روپے، کانوں کی بالیاں اور دو موبائل چرا کر لے گئے۔
اطلاعات کے مطابق تمپ کے علاقے دازن چیری بازار میں گذشتہ رات دو مسلح افراد نے گھر کے صحن میں سوئی عورت کی پندول کاٹ کر نقدی، دو موبائل اور کانوں کی بالیاں چرا لیا، بعد میں عورت کی شور مچانے سے نامعلوم چور بھاگ گئے۔
تمپ دازن سری بازار کے مقام پر اسی نوعیت کا ایک اور واقعہ بھی کل رات پیش آیا جہاں چوروں نے دیوار پھلانگ کر چوری کی کوشش کی تو گھر میں سوئے ہوئے افراد کے جاگنے اور شور مچانے سے چور بھاگ گئے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس اسی علاقے میں اسی نوعیت کے واقعہ میں ڈاکوؤں نے گھر میں گھس کر چوری کے دوران ایک خاتون “کلثوم” کو قتل کرکے فرار ہوگئے تھے۔
واقعے پر سماجی و سیاسی حلقوں نے یہی موقف اختیار کیا تھا کہ اس واقعہ میں سرکاری حمایت یافتہ گروہ کے کارندے ملوث ہیں اس واقعہ میں نامزد ملزمان عبدالجلیل ولد مولابخش سکنہ دازن اور شریف عرف ٹیڈی ولد احمد سکنہ تمپ کو پولیس نے گرفتار کرکے بعدازاں ضمانت پہ انہیں رہا کردیا۔
مذکورہ افراد کی رہائی پہ کلثوم کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹی شہید کلثوم کی قتل میں نامزد ملزمان عبدالجلیل ولد مولابخش سکنہ دازن اور شریف عرف ٹیڈی ولد احمد سکنہ تمپ کی ضمانت پر رہائی سے میں اور میرے چاروں نابالغ نواسے شدید خوف و حراس کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ عدالت اپنا کام بہتر جانتی ہے، مجھ کو عدالت پر پورا یقین ہے کہ مجھ کو انصاف ملے گا، مگر دونوں قاتلوں کو ضمانت پر رہائی دینے سے میرے بازار دازن میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
گذشتہ سال تربت کے علاقے ڈنک میں بھی اسی نوعیت کے واقعہ میں چوروں نے ملکناز نامی خاتون کو قتل اور اس کی کمسن بچی برمش کو زخمی کردیا تھا جس پہ بلوچستان سمیت بین الاقوامی سطح پر احتجاج کیا گیا تھا اور بلوچستان میں بندوق کلچرل اور ڈیتھ اسکواڈ کے خاتمہ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔