بے خوابی کے خطرناک نقصانات : نیند کے نہ آنے کی کیا وجوہات ہیں؟

361

ماہرین کی عمومی رائے یہ ہے کہ بالغ افراد کو روزانہ سات سے نو گھنٹے سونا چاہیے لیکن ایک تہائی بالغ افراد کو باقاعدگی سے مناسب نیند نہیں آتی ہے جس کے نقصانات مختلف بیماریوں کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔

نیند کی کمی کے بارے میں تو سب جانتے ہیں کہ اس سے صحت شدید متاثر ہوتی ہے تاہم امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ صرف 3 راتوں تک نیند کی کمی بھی ذہنی اور جسمانی صحت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے۔

ساؤتھ فلوریڈا یونیورسٹی کی تحقیق میں مسلسل 8 دن تک 6 گھنٹے سے کم نیند کے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔ 6 گھنٹے وہ کم از کم وقت ہے جو مناسب نیند کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ محض ایک رات کی نیند متاثر ہونے سے بھی مختلف علامات نمودار ہونے لگتی ہیں۔ مختلف ذہنی اورجسمانی مسائل مسلسل 3 راتوں تک کم نیند کے نتیجے میں بدترین ہونے لگتے ہیں اورایک وقت تو ایسا آتا ہے جب جسم نیند کی کمی کا عادی ہونے لگتا ہے مگر چھٹے دن سب کچھ بدل جاتا ہے اور اس موقع پر جسمانی علامات بدترین سطح پر پہنچ جاتی ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ بیشتر افراد کا خیال ہوتا ہے کہ ہفتہ وار تعطیل کے موقع پر وہ پورے ہفتے کی نیند پوری کرلیں گے۔ تاہم تحقیق کے نتائج سے ثابت ہے کہ محض ایک رات کی نیند پوری نہ ہونا بھی روزمرہ کے افعال کی صلاحیت کو نمایاں حد تک متاثر کرسکتا ہے۔

اس تحقیق میں درمیانی عمر کے 2 ہزار افراد کے ڈیٹا کو شامل کیا گیا تھا جو صحت مند اور تعلیم یافتہ تھے۔ ان میں سے 42 فیصد کو ہفتے میں کم از کم ایک رات نیند کی کمی کا سامنا ہوتا ہے یعنی وہ معمول سے ڈیڑھ گھنٹہ کم سوتے۔

ان افراد نے 8 دنوں تک اپنے ذہنی اور جسمانی رویوں کو ڈائری میں تحریر کیا تاکہ محققین کو یہ تجزیہ کرنے میں مدد مل سکے کہ نیند کی کمی کس حد تک جسم پر اثرانداز ہوتی ہے۔

ان افراد نے نیند کی کمی کے باعث جسمانی توانائی میں کمی، ذہنی الجھن، چڑچڑے پن اور ذہنی انتشار جیسے مسائل کو رپورٹ کیا جبکہ انہیں زیادہ جسمانی علامات بشمول نظام تنفس کے مسائل، خارش، ہاضمے کے امرض اور دیگر طبی عوارض کا تجربہ ہوا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان منفی احساسات اور علامات کی شدت ہر گزرتی رات کے ساتھ نیند کی کمی کے نتیجے میں بڑھ جاتی ہے اور اس وقت تک معمول پر نہیں آپاتی جب تک وہ ایک رات 6 گھنٹے سے زیادہ نیند کا مزہ نہیں لے لیتے۔

اس سے قبل ان محققین کی ایک گزشتہ تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ رات بھر میں صرف 16 منٹ کی نیند کم ہونے سے ملازمت کے دوران کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ نیند کی معمولی کمی سے بھی روزمرہ کے افعال پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے اینالز آف بی ہیوئرل میڈیسن میں شائع ہوئے۔