پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی کو نامعلوم افراد اغواء کر کے اپنے ہمراہ لے گئے تھے اور شدید تشدد کے بعد اغواء کاروں نے افغان سفیر کی بیٹی کو اسلام آباد بلیو ایریا میں چھوڑ کر فرار ہوگئے –
صحافی اسد علی طور نے اپنے وی لاگ میں دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے ایف 7 مرکز کی جناح سپر مارکیٹ سے افغانستان کے سفیر نجیب اللہ خیل کی 26 سالہ بیٹی سلسلہ علی خیل کو دن کے وقت اغواء کیا گیا اور شام کو 7 بجے زخمی حالت میں بلیو ایریا تہذیب بیکری کے پاس پھینک دیا گیا۔
صحافی اسد علی طور کے مطابق افغان سفیر کی بیٹی کو زخمی حالت میں پمز ہسپتال میں داخل کروایا گیا ہے جہاں ان کا علاج کیا گیا اور اب اس معاملے کی تحقیقات کوہسار پولیس کر رہی جہاں مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست دی جا چکی ہے-
زرائع کے مطابق کوہسار پولیس کے سب انسپکٹر رضا کو کیس کا انوسٹی گیشن آفیسر تعینات کیا گیا ہے جبکہ دیگر ادارے بھی اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
صحافی اسد علی طور نے بتایا کہ لڑکی پر تشدد کی میڈیکل رپورٹ ان کے پاس موجود ہے علاوہ ازیں انہوں نے دیگر معلومات بھی اکٹھی کرنے کی کوشش کی ہے۔
افغان سفیر کی بیٹی دن ڈیڑھ بجے سے شام 7 بجے تک لاپتہ رہیں یعنی ساڑھے پانچ گھنٹے وہ اغواء کاروں کے پاس رہیں اور اس دوران ان پر تشدد کیا گیا اور تشدد کر کے انہیں بلیو ایریا میں پھینک دیا گیا۔
صحافی اسد علی طور نے بتایا کہ یہ خبر پاکستان کے کسی چینل میں نہیں چلائی گئی اس کی وجہ خطے کے کشیدہ حالات ہیں اور اس خبر کے بڑے گمبھیر نتائج ہو سکتے ہیں۔