کوئٹہ: لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاج جاری

88

لاپتہ افراد اور شہداء کے لواحقین کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4343 دن ہوگئے،  اظہار یکجہتی کرنے والوں میں منگچر سے سیاسی و سماجی کارکنان میر صدام لانگو اور غوث بخش لانگو نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستانی قبضہ گیریت،  انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی پامالی عالمی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کی خاموشی کے خلاف یوم سیاہ منانا چاہیے

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ 2013 میں اقوام متحدہ کی ورکنگ گروپ بھی بلوچستان میں قابض نے بلوچوں کی نسل کشی کی کارروائیوں کو نمایاں کر چکی ہیں لیکن ان سب کے باوجود اب تک امریکہ اور یورپی ممالک اقوام متحدہ عالمی ادارے انسانی حقوق پر سمجھوتہ کرتے ہوئے پاکستان کو مالی و سیاسی مدد کر رہے ہیں جو کہ خطے میں پاکستان کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی میں شدت کی ایک واضح سبب ہے۔

ماماقدیر بلوچ نے مزید کہا کہ تاحال اسی کوششوں میں ہے کہ عالمی منظر نامے پر ساکھ بچا کر بلوچ نسل کشی کے لئے اپنے ہاتھ مضبوط رکھ سکے پاکستان کے دوغلے کردار اور خطے سمیت دنیا بھر میں بد امنی، مذہبی جنونیت اور دہشت گردی پھیلانے میں پاکستان کے واضح کردار کے باوجود عالمی ادارے پاکستان کے خلاف قابل ذکر اقدامات کرنے سے گریزاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی دنیا کی خاموشی دیکھ کر بلوچ نسل کشی کی پالیسیوں کو بلا روک ٹوک جاری رکھے ہوئے ہیں پر امن جدوجہد کے خلاف اٹھاو مارو پھینکو پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کے خفیہ اداروں نے چند سالوں میں ہزاروں بلوچ فرزندوں کو اغواء کرنے کے بعد شہید کیا، لیکن عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے دعویدار ملکوں کی جانب سے کوئی بھی قابل ذکر اقدام دکھائی نہیں دے رہا ہے جو کہ کسی المیے سے کم نہیں ۔