بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4349 دن مکمل ہوگئے۔
بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی بازیابی کیلئے قائم کمیپ میں آج ضلع خضدار سے لاپتہ کیے گئے آصف بلوچ اور رشید بلوچ کی لواحقین نے شرکت کی –
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج جاری رہے گی اور جہد مسلسل سے ہی ہم لاپتہ پیاروں کو بازیاب کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ہزاروں ماؤں اور بہنوں کے پیارے ازیت سہ رہے ہیں اور اپنے ناکردہ گناہوں کے سزا بھگت رہے ہیں –
انہوں نے کہا کہ لاپتی افراد کی بازیابی کیلئے جہدمسلسل کو جاری رکھنا ہوگا، نہ صرف اپنے پیاروں کیلئے بلکہ ان سب کیلئے جن کے گھروں کی خوشیاں لاپتہ ہوگئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین آگے آکر اپنے پیاروں کی ماورائے قانون جبری گمشدگی اور قتل کیخلاف آواز اٹھائے، ان کی تفصیلات دنیا تک پہنچائے، جب تک ہم آواز نہیں اٹھائینگے کوئی بھی ہماری طرف متوجہ نہیں ہوگی۔