ڈاکٹر دین محمد کی جبری گمشدگی کے 12 سال، کراچی میں احتجاج کیا جائے گا – سمی بلوچ

784

 

28 جون 2009 کو حراست بعد لاپتہ ہونے والے ڈاکٹر محمد کو بارہ سال مکمل ہورہے ہیں جو تاحال لاپتہ ہیں۔

ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی بیٹی سمی بلوچ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ان کے والد کی جبری گمشدگی کو 12سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے لیکن تمام تر حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود ان کی بازیابی تاحال ممکن نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی 28 جون کو کراچی میں شام ساڑھے چار بجے ایک احتجاجی ریلی ہوگا جو آرٹس کونسل سے شروع ہوکر پریس کلب کے سامنے اختتام پذیر ہوگا۔

اس سلسلے میں انہوں نے تمام انسان دوستوں، سول سوسائٹی، میڈیا اور سیاسی و طلباء تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ریلی کا حصہ بن کر ان کی آواز بنیں۔

واضع رہے کہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو 28 جون 2009 کو ضلع خضدار کے علاقے ”اورناچ“ سے دورانِ ڈیوٹی پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔ ان کی جبری گمشدگی کے بعد ان کی بیٹیاں سمی بلوچ اور مہلب بلوچ سراپا احتجاج ہیں۔