پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے مرکزی سیکرٹری،صوبائی صدر وسابق سینیٹرعثمان خان کاکڑ کی وفات پر آنے والے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قوم کو دشمنی کامعنی پتہ ہے آج یہاں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں سے زیادہ پرمغز تقریریں یہاں کے علماء نے کئے پشتون قوم باشعورہے جو خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں نے بار بار کہا کہ انسان علم کے اس انتہا کو پہنچا ہے کہ آج وہ کہتا ہے کہ حیوان کو بھی حساب سے قتل کیاجائے اس سے دنیا کی خوبصورتی خراب ہوگی وکیل،عالم دین،جرگہ ممبرسمیت سب کو یہ حق حاصل ہےکہ ہم دنیا کو بتائیں کہ پشتون عوام کو بھی اتنا بھی حق حاصل نہیں کہ جتنا ایک جانور کو حاصل ہے ہمیں بے حساب قتل کیاجارہاہے باجوڑ سے خیبر تک 70ہزار لوگ یاد کررہے ہیں اگر 70ہزار نہیں تو 7ہزار ہیں بتایاجائے ہمیں کیوں قتل کیاجارہاہے؟پشتون کہتے ہیں عقل مند کیلئے اشارہ کافی ہے یہ تمام تر باتیں اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ متحد ہوں،میں قرآن پرہاتھ رکھ کر کہتاہوں کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کا یہ ارادہ نہیں کہ آؤ دشمنی کرے لیکن اگر کوئی اس قوم کے ساتھ دشمنی کرناچاہتاہے تو پھر اس قوم کے ہر شخص کو مل بیٹھ کر طے کرناہوگا قوم نے جو بھی فیصلہ کیا پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی قوم کے ان مسائل و مشکلات کامقابلہ کرنے میں صف اول کا کردار ادا کریگی۔
انہوں نے کہاکہ آئین نے ہر ادارے کا حدود متعین کیا ہے منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگا اور ہر قوم اپنے وسائل کا مالک ہے ایسے پاکستان آگے جائے گا اگر زور زبردستی سے ایسا کرے گا یا پھر ہمیں حق کی بات کہنے پر قتل کیاجائے گا تو کسی کا باپ ایسے پاکستان کو نہیں بچا سکتابے انصافی نفرتوں کی بنیاد ہے،قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ عدل کیا کرے اگر بے انصافی وبے عدلی باپ اور بیٹوں کے درمیان ہوں تو وہ گھر نہیں چلایاجاسکتا،اگر صحیح تربیت تھا تونہ ہی بیٹے والد پرتشدد کرینگے اور نہ ہی آپس میں لڑیں گے،
انہوں نے کہاکہ بے انصافی میاں اور بیوی کو الگ کرتاہے، ملک توڑنے اور آئین کی خلاف ورزی پر آپ کو کچھ نہیں کہاجائے گااور ہمیں قتل کیاجائے گا اس طرح نہیں ہوتا سکندر یونانی سے متعلق تاریخ میں ہے کہ وہ جہاں جاتا تو کم وقت میں علاقہ اس کے قبضے میں ہوتا لیکن جب سوات آیا تو یہاں اس نے بہت عرصہ گزارا پھر اس کی والدہ کی جانب سے انہیں خط موصول ہوا کہ آپ تو بہت بہادر تھے جس پر سکندر یونانی نے جواب میں خط بھیجا اور کہاکہ آپ نے ایک سکندر کو پیدا کیاہے یہاں ہر ایک گھر میں ایک سکندر موجود ہے یہ میں نہیں کہتا بلکہ تاریخ دان ہیروڈیٹس اور فرنگی کہہ رہے ہیں۔
اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی،نواب محمدایاز خان جوگیزئی،ملک عبدالقیوم خان کاکڑ، وکلاء رہنماء وپاکستان بار کونسل کے ممبر منیراحمدایڈووکیٹ ودیگر بھی موجود تھے۔