سینگار نوناری کی جبری گمشدگی پر سخت ردعمل دیں گے – سورٹھ لوہار
اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز سندھ کے ضلع قمبرشہداد کوٹ کے علاقے نصیرآباد سے نامور سیاسی سماجی اور عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماء سینگار نوناری رینجرز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد جبری لاپتا کیا گیا ہے۔
لواحقین کے مطابق گذشتہ شب دیر سے 5 سے زائد رینجرز ، پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس ایجنسیوں کے اہلکاروں کی گاڑیوں نے نصیرآباد کے نامور سیاسی سماجی رہنماء سینگار نوناری کے گھر کا محاصرہ کیا، گھر میں توڑ پھوڑ کی، گھر کی عورتوں اور بچوں سے بدتمیزی کی اور ہراساں کیا جبکہ سینگار نوناری کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر گرفتار کرکے نامعلوم جگہ لے گئے ۔
نصیرآباد کے نامور سماجی رہنما سینگار نوناری کی گرفتاری اور جبری گمشدگی کی خبر سنتے ہی شہر میں ہڑتال کی گئی ہے، سینکڑوں شہری، عورتیں اور بچے روڈوں پر نکل آئے ہیں۔ لاڑکانہ جانے والے روڈوں پر دھرنا جاری ہے۔
یاد رہے کہ سینگار نوناری کا تعلق ماضی میں سندھ کی ایک قوم پرست جماعت سے رہا ہے۔ اور اس وقت وہ عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے اہم رہنماء ہیں۔ عوامی ورکرز پارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن بھی جیتتے آئے ہیں، گذشتہ بلدیاتی الیکشن میں وہ نصیرآباد کے مقامی بدلیاتی الیشن میں منتخب نمائندہ رہے ہیں۔
دوسری جانب سندھ میں لاپتا افراد کی تنظیم وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنماء سورٹھ لوہار نے عوامی نمائندہ سینگار نوناری کی گرفتاری اور جبری گمشدگی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینگار نوناری کی جبری گمشدگی کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں، ریاستی ادارے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔ سینگار نوناری کی آزادی کے لیئے کراچی، حیدرآباد، نصیرآباد اور لاڑکانہ سمیت پوری سندھ میں سخت احتجاج کیا جائے گا۔