براہوئی زبان کے شاعر پڑو ادبی کچاری کے ممبر اور بلوچستان کے کوہ پیما منصور قمبرانی کی جبری گمشدگی باعث تشویش ہے حکومت ان کی بازیابی کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ منصور قمبرانی کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے کلی سہراب خان قمبرانی سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی کے گھر پہ چھاپہ مار کر گرفتار کر کے لاپتہ کیا گیا،
جو کہ تاحال لاپتہ ہے ۔
پڑو ادبی کچاری کے چیئرمین اور دیگر ممبران نے اپنے جاری کردہ بیان کے زریعے حکومت بلوچستان سے اپیل کی کہ منصور قمبرانی کو جلد از جلد منظر عام پر لایا جائے اگر وہ مجرم ہے تو قانون کے تحت ان کو سزا دی جائے کیونکہ پاکستان کے آئین کے تحت تمام شہریوں کوآزادانہ سماعت اور اپنے دفاع کا حق پورا حاصل ہے، لہذا لاپتہ منصور قمبرانی کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے اگر وہ قصوروار ہے تو ان کو قانون کے مطابق ہی سزا دی جائے جبکہ اس طرح ان کی گمشدگی باعث تشویش ہے۔