بی این پی کی جانب سے جمعرات کو ضلعی انتظامیہ اور لیویز فورس کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں بلیدہ سے متعدد گاڑیوں کا قافلہ بھی شامل تھا۔
ریلی کے شرکاء نے ماڈل اسکول کے گراؤنڈ تک مارچ کیا اور وہاں سے پیدل شہید فدا چوک پہنچ کر مظاہرہ کیا، مطاہرین نے احتجاجی نعروں پر مبنی بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
شہید فدا چوک پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر میجر جمیل، مرکزی کمیٹی کے رکن میر حمل بلوچ، شے نزیر احمد اور نصیر گچکی نے کہا کہ لیویز فورس نے شہریوں پر تشدد اور ان کے خلاف من گھڑت کیسز لگانے کا ایک نیا سلسلہ شروع کردیا ہے، بی این پی کے کارکنوں پر تشدد اور جھوٹے ایف آئی آر چاک کر ہمیں سیاسی جدوجہد سے دستبردار کرانے کی جو مذموم کوشش شروع کی گئی ہے اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی سردار اختر مینگل کی جرائت مند قیادت پر مظلوم کی حمایت اور ظالم کے خلاف ہمیشہ سینہ سپر رہی ہے اور آج بھی سچ کی بھرپور حمایت میں سب سے آگے ہے، بی این پی کی کارکنوں کے خلاف درجنوں جھوٹے اور من گھڑت مقدمات درج کیا جائے لیکن سردار اختر مینگل کا یہ بہادر کارواں سر نہیں جھکائے گا۔
انہوں نے کہا کہ لکڑیاں کاٹ کر پیٹ کاٹنا اگر جرم ہے تو ہر غریب یہ جرم کرتا رہے گا کیونکہ منشیات فروشی، قتل اور دیگر جرائم ہم نہیں کرسکتے ہمارے کارکنوں نے صرف لکڑیاں کاٹ کر قانونی طریقے سے کاروبار کی کوشش کی جس کی ان کو غیر قانونی گرفتاری اور انسانیت سوز تشدد کرکے سزا دی گئی یہ عمل انتظامیہ کو مہنگا پڑے گا کیونکہ ان کا مقابلہ اب سردار اختر مینگل کے نڈر کارواں سے ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے کارکنوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔