بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ( پجار ) کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا بی ایس او ( پجار ) وندر زون کے موجودہ آرگنائزر و سینئر رہنماء تابش وسیم بلوچ کو بدھ کے دن خضدار علی ہسپتال سے گرفتار کیا گیا جس کو بعد لاپتہ کردیا گیا جو تاحال لاپتہ ہے ۔ تابش وسیم بلوچ تنظیم کے ایک متحرک رکن ہے اور دیرینہ ساتھی ہے سیاسی کارکنوں کو ایسے لاپتہ کرنا طلباء میں مزید تشویش و انتشار کا سبب بن رہی ہے ۔
ترجمان نے کہا کے آئین کو قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اب تک تابش وسیم بلوچ کو عدالت میں پیش کرنا تھا جو تاحال ممکن نہیں ہوا کہی عرصے سے لاپتہ اور مسخ شدہ لاشیں ملنے کے بعد اب کسی سیاسی کارکن کا آغواہ نما گرفتاری لواحقین کے لئے انتہائی اذیت ناک سزا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کے ہم کسی صورت تشدد کے حامی نہیں بن سکتے ہم نے ہمیشہ پرامن جمعوری سیاست کے فروغ میں اپنا کردار ادا کیا ہے ۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کے تابش وسیم بلوچ پہ اگر کسی قسم کا الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کرئے قانون کے مطابق سزا اور سزا کا تعین ہو اگر تابش وسیم بلوچ کو مزید لاپتہ رکھا جاتا ہے تو تنظیم اپنے کارکن کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دیگی ۔