بولان حملے کے بعد فضائی و زمینی فوجی آپریشن جاری

512

بلوچستان کے علاقے بولان میں ہونے والے حملے کے بعد پاکستان فوج کی جانب سے زمینی اور فوجی آپریشن جاری ہے۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ پاکستان فوج کے گن شپ ہیلی کاپٹر علاقے میں گشت کررہے ہیں جبکہ مذکورہ علاقے میں فورسز اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی پہنچ چکی ہے۔

دوران آپریشن کسی بھی قسم کی پیش رفت کے حوالے سے تاحال حکام نے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ رات بلوچستان کے دو مختلف اضلاع میں فورسز پر ہونے والے مختلف حملوں میں فورسز کے کم سے کم چار اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

بلوچستان میں ہونے حملوں میں پہلا حملہ کیچ کے مرکزی شہر تربت میں فورسز کے کانوائے پہ ہوا جس میں لیفٹنٹ کرنل سمیت کم سے کم چار اہلکار زخمی اور ایک ہلاک ہوا تھا۔

تربت میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی ہے بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ کے مطابق بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ رات تربت کے علاقے آبسر میں قابض پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دشمن کے تین اہلکار ہلاک و چار زخمی ہوگئے۔

دوسرے واقعے میں مسلح افراد نے بولان کے علاقے پیر اسماعیل کے مقام پر پاکستانی فورسز ایف سی کے غزہ بند 129 ونگ کی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے چار ایف سی اہلکاروں کو ہلاک اور آٹھ کو زخمی کردیا ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ سے 4 ایف سی اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے ہیں۔ آئی ایس پی آر نے جھڑپ کے دوران چار حملہ آوروں کے ہلاکت کا بھی دعویٰ کیا ہے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔