بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4332 دن مکمل ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماوں اور کارکنان نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وی بی ایم پی اپنی پرامن جدوجہد کے ذریعے بین الاقوامی حلقون کو بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب متوجہ کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی، کسی کے الزام لگانے پر لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیارون کی بازیابی کے حق سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہونگے۔
وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر کا مزید کہنا تھا کہ ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں پاکستانی خفیہ ادارے بلوچوں کیخلاف جو پالیسی اپنائے ہوئے ہیں جن میں بلوچوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنا، دوران حراست انہیں تشدد کا نشانہ بناکر کر شہید کرنا جیسے جرائم سرفہرست ہیں، کا نوٹس لیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکہ اور دیگر ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان بلوچ نسل کش اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالیوں پر عالمی قوانین کے تحت پاکستان کیخلاف کاروائی کرے۔