بساک نوشکی زون کی تشکیل، سہیل بلوچ آرگنائزر، طیب بلوچ ڈپٹی آرگنائزر منتخب

153

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نوشکی زون زیر نگرانی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد بلوچ تشکیل دے دی گئی۔ زونل آرگنائزنگ باڈی میں مرکزی سرکولر، عالمی و علاقائی سیاسی صورتحال اور تنظیمی امور کے ایجنڈے پر سیر حاصل بحث کے بعد آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں آرگنائزنگ باڈی کا انتخاب عمل میں لایا گیا جس میں سہیل بلوچ آرگنائزر جبکہ طیب بلوچ ڈپٹی آرگنائزر منتخب ہوئے۔

آرگنائزنگ باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں اسکول سطح کی تعلیمی نظام انتہائی مخدوش ہوچکی ہے، جہاں ایک طرف ناقض نصاب تعلیم نوخیز ذہنوں کی نشوونماء کے راستے مسدود کرتی ہے تو وہی تعلیم کے حوالے سے زمینی حقائق کے برعکس پالیسوں کے اطلاق کی کوششوں نے فرسودہ تعلیمی نظام کی فرسودگی کو فروغ دیا ہے۔

انہوں نے بلوچستان میں حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کے نعرے کو سابق حکومتوں کی طرح کی سیاسی ہیر پھیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہائیوں سے بلوچستان میں تعلیم کے نام پر مختص ہونے والے فنڈز غلط پالیسیوں کی نظر ہوچکے ہیں۔ اس حوالے سے اُن کا کہنا تھا اگر ہم بلوچستان حکومت کی جانب سے تعلیم کی فروغ کے لئے کی جانے والی کوششوں کو دیکھیں تو معلوم یہ پڑتا ہے کہ ہر سال “ہر بچہ اسکول میں” کے جیسے نعروں کی ترویج بجائے عام عوام کے سرکاری دفاتر کے سامنے کی جاتی ہے جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کی لاگت سے کمپین تو چلتی ہے لیکن موثر ثابت نہیں ہوتی۔ ایک طرف اسکول سطح کی تعلیم ناقص کارکردگی کی نظر ہے تو وہی بلوچستان میں مکمل فعال ایک بھی کالج کا سراغ لگانا مشکل ہیں۔ طلباء کی ایک کثیر تعداد کالجز میں داخل تو ہے لیکن اساتذہ کی کمی کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کرپا رہی ہیں۔ تعلیمی مسائل کے حوالے سے تنظیمی پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ علاقوں کے تعلیمی مسائل کے حل کی جہدوجہد کے لئے تنظیم کی جانب سے “بلوچ لیٹریسی کمپین” کے نام سے ایک منظم مہم چلانے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ جس میں مراحلہ وار اسکول و کالجز کے مسائل کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

انہوں نے نوجوانوں میں مختلف قسم کے منفی رحجانات کے فروغ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا منفی رحجانات کا فروغ نوجوانوں کو سماجی معملات سے بیگانہ رکھنے کی کوشش ہے۔ جن کا سدباب علمی و سیاسی ماحول کے فروغ سے ممکن ہے۔جس کے لئے منظم کوششوں کی ضرورت ہے۔

اُن کا کہنا تھا بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بلوچ طلباء کی منظم و مضبوط تنظیم ہے، طلباء کو سماجی معملات کے حوالے سے ذمہ دار بنانے اور بلوچ علاقوں میں کتاب کلچر کو پروان چڑھانے کے لئے تنظیم کی کوششیں حسب سابق جاری ہیں۔

اجلاس کے آخری ایجنڈے آئندہ کے لائحہ عمل میں زونل آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی جس میں سہیل بلوچ آرگنائزر، طیب بلوچ ڈپٹی آرگنائزر جبکہ ثانی بلوچ اور یحییٰ بلوچ آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر منتخب ہوئے۔ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے نومنتخب کابینہ سے حلف لیا جبکہ نومنتخب کابینہ نے تنظیمی پروگرام کو نوشکی کے تمام تعلیمی اداروں تک پہنچانے کا اعادہ کیا۔